Monday, September 01, 2014

حسین خواب نگاہوں کو ڈھونڈتے آئے

(UA) Lahore
حسین خواب نگاہوں کو ڈھونڈتے آئے
کئی سراب نگاہوں کو ڈھونڈتے آئے

تو جس گلی سے گزرا تیرے پیچھے
یہ سب گلاب راہوں کو ڈھونڈتے آئے

کئی عشاق بےمراد تیرے در پہ جانے کیا
بصد آداب اداؤں میں ڈھونڈتے آئے

کہیں اماں نہ ملی جب دل بےچین کو تو
یہاں جناب پناہوں کو ڈھونڈتے آئے

جس میں زندگی کے راز درج ہوں عظمٰی
وہ ہم کتاب گداؤں میں ڈھونڈتے آئے

No comments:

Post a Comment