Thursday, March 13, 2014

کوئی جُگنو پکڑنا چاہتی ہوں

کوئی حرفِ وفا ناں حرفِ سادہ
میں خاموشی کو سُننا چاہتی ہوں
میں بچپن کے کِسی لمحے میں رُک کر
کوئی جُگنو پکڑنا چاہتی ہوں

No comments:

Post a Comment