محبت گم نہیں ہوتی --- محبت گم نہیں ہوتی یہ بس شکلیں بدلتی ہے کبھی غیروں سے ہوتی ہے کبھی
اپنوں سے ہوتی ہے کبھی مانوس چہروں سے کبی سپنوں سے ہوتی ہے کبھی رنگین خوابوں سے کبھی بیکل خیالوں سے کبھی محبوب کے سارے حوالوں سے کبھی لیلیٰ ، کبھی شیریں ، کبھی سسی کی مورت میں کبھی مجنوں ، کبھی فرہاد اور کبھی پنوں کی صورت میں کبھی تو ساتھہ چلتی ہے کبھی رستے بدلتی ہے کبھی دل میں سماتی ہے کبھی ہر سو یکایک پھیل جاتی ہے یہ ہر موسم ہر اک لمحہ ہمارے گرد ہی موجود رہتی ہے کبھی پل میں سمٹتی ہے کبھی صدیوں میں ڈھلتی ہے محبت گم نھیں ہوتی "یہ بس شکلیں بدلتی ہے
No comments:
Post a Comment