Saturday, July 11, 2015

ایک شفاف آئینہ

تمنا کے سبھی سلسلے عجیب ہیں محبت در محبت دائرے ہیں رابطے ہیں کسی الہام کی صورت اترتی روشنی ہے بے خودی ہے تمنا ایک کچہ راستہ تم سے میرا پہلا اور آخری واسطہ روایت در روایت بے بسی ہے بے کلی ہے جو مجھے تم تک لے جاے وہ چال محبت نے چلی ہے تمنا وہ جو ہم تم سے کہیں محبت وہ جو تم ہم سے کرو ہاں مگر تمنا کے سبھی سلسلے عجیب ہیں۔
~~~~~~

No comments:

Post a Comment