تمنا کے سبھی سلسلے عجیب ہیں محبت در محبت دائرے ہیں رابطے ہیں کسی الہام کی صورت اترتی روشنی ہے بے خودی ہے تمنا ایک کچہ راستہ تم سے میرا پہلا اور آخری واسطہ روایت در روایت بے بسی ہے بے کلی ہے جو مجھے تم تک لے جاے وہ چال محبت نے چلی ہے تمنا وہ جو ہم تم سے کہیں محبت وہ جو تم ہم سے کرو ہاں مگر تمنا کے سبھی سلسلے عجیب ہیں۔
~~~~~~
No comments:
Post a Comment