تھم گیا جب شب وصال کا شور
تیری یادوں سے دل آباد کیا
آنسووں کے حسین ستاروں میں
تیری امید کی بہاروں میں
ایک جیون تھا جو بربا کیا
تیری یادوں سے دل آباد کیا
تو نے شکوہ کیا تو خوب کیا
ھم کو رسوا کیا تو خوب کیا
دل کی دھڑکن سے اپنی پوچھو ذرا
کیا کبھی تو نے ھم کو یاد کیا
خود فریبی کی انتہا کر دی
ھر جفا پر وفا نچھاور کی
جا بجا روح پر بھی زخم لگے
بے سبب دل کو بھی نا شاد کیا
آنسووں کےحسیں ستاروں میں
تیری امید کی بہاروں میں
ایک جیون تھا جو برباد کیا
تیری یادوں سے دل آباد کیا
https://www.youtube.com/watch?v=o0Nw4xWqPb0
No comments:
Post a Comment