Sunday, January 25, 2015

کون روتا ہے کسی اور کی خاطر اے دوست

کبھی خود پہ کبھی حالات پہ رونا آیا
بات نکلی تو ہر اک بات پہ رونا آیا

ہم تو سمجھتے تھےکہ ہم بھول گے ہیں ان کو
کیا ہوا یہ آج کس بات پہ رونا آیا

کس لیے جیتے ہیں ہم کس کے لیے جیتے ہیں
بارہا ایسے سولات پہ رونا آیا

کون روتا ہے کسی اور کی خاطر اے دوست
سب کو اپنی ہی کسی بات پہ رونا آیا

ساحر لدهیانوی

No comments:

Post a Comment