الفاظ سے بات سمجھ میں آتی ھے، لہجے سے دِل میں اُتر جاتی ھے۔ جادُو الفاظ میں نہیں لہجے میں ھوتا ھے۔
الف لیلوی خزانوں کا دروازہ ھر ایرے غیرے کے "کُھل جا سِم سِم" کہنے سے نہیں کُھلتا ۔ وہ الہ دین کا لہجہ مانگتا ھے۔
دِلوں کے قُفل کی کلید بھی لفظ میں نہیں ، لہجے میں ھوتی ھے...
دِلوں کے قُفل کی کلید بھی لفظ میں نہیں ، لہجے میں ھوتی ھے...
No comments:
Post a Comment