Wednesday, February 19, 2014

دستک

خوشی ایک بار دروازے پر دستک دیتی ہے - اگر دروازہ نہ کھولے تو لوٹ جاتی ہے -  غم / دکھ  جب تک دستک   دیتا ہے جب تک دروازہ کھول نہ جایے ، اور نہ کھولنے پر اپنا راستہ خود  بنا لیتا ہے -



دور سے کسی دوسرے کو گرتا دیکه ہنستے ہیں - اور جب خود گرتے ہیں تو ہنسنا بھول جاتے ہیں -

No comments:

Post a Comment