بھلا زندگی کوئی چاۓ کا کپ تھوڑی ہوتی ہے کہ ایک چمچہ شکر ملا کر ذائقے کی
تلخی کو دور کر دیا جاۓ- زندگی کو تو عمر کے آخری لمحے تک گھونٹ گھونٹ
پینا پڑتا ہے- چاہے تلخی کتنی ہی ذیادہ کیوں نہ ہو جاے- اور اگر ہم اس
تلخی کو ختم یا کم کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ہمیں خود ہی تدبیر کرنی ھو
گی- کیونکہ زندگی اپنا ذائقہ کسی کے لیے نہیں بدلتی چاہے کسی کو یہ
ذائقہ پسند آۓ یا نہیں-
No comments:
Post a Comment