جانے وہ کیسے لوگ تھے جن کے پیار کو پیار ملا
ہم نے تو جب کلیاں مانگیں کانٹوں کا ہار ملا
ہم نے تو جب کلیاں مانگیں کانٹوں کا ہار ملا
خوشیوں کی منزل ڈھونڈی تو غم کی گرد ملی
چاہت کے نغمے چاہے تو آہیں سرد ملیں
دل کے بوجھ کو دونہ کر گیا جو غم خوار ملا
بچھڑ گیا ہر ساتھی دے کر پل دو پل کا ساتھ
کس کو فرصت ہے جو تھامے دیوانوں کا ہاتھ
ہم کو اپنا سایۃ تک اکشر بیزار ملا
جانے وہ کیسے لوگ تھے جن کے پیار کو پیار ملا
ساحر لدھیانوی
No comments:
Post a Comment