(UA) Lahore
حسین خواب نگاہوں کو ڈھونڈتے آئے
کئی سراب نگاہوں کو ڈھونڈتے آئے تو جس گلی سے گزرا تیرے پیچھے یہ سب گلاب راہوں کو ڈھونڈتے آئے کئی عشاق بےمراد تیرے در پہ جانے کیا بصد آداب اداؤں میں ڈھونڈتے آئے کہیں اماں نہ ملی جب دل بےچین کو تو یہاں جناب پناہوں کو ڈھونڈتے آئے جس میں زندگی کے راز درج ہوں عظمٰی وہ ہم کتاب گداؤں میں ڈھونڈتے آئے |
No comments:
Post a Comment