Monday, September 01, 2014

خوبصورت تو نہیں


کون اس سے مل کے پھر ملنے کی آرزو کرے
کون اس کو کھو کے اس کی یاد میں رویا کرے

کون اس کے حسن ادا پہ کئی غزلیں کہے
کون اس کی جستجو میں دو بدو پھرتا رہے

کون اس کی چاہتوں میں رات دن جاگا کئے
کون اس کے خواب کی امید پہ سویا کئے

کون اس کی یاد میں پہروں کہیں کھویا رہے
کون اس کا منتظر بیٹھا رہے اس سے گفتگو کرے

کون پاگل ہے جو اپنے وقت کو ضائع کرے
عظمٰی اتنی خوبصورت تو نہیں عظمٰی اتنی خوبصورت تو نہیں

کوئی پھر کیوں ایسی آرزو کرے کوئی پھر کیوں اس آرزو کرے
کون اس سے مل کے پھر ملنے کی آرزو کرے
کون اس کو کھو کے اس کی یاد میں رویا کرے

No comments:

Post a Comment