Monday, November 11, 2013

یہ جو زندگی کی کتاب ہے

یہ جو زندگی کی کتاب ہے،
یہ کتاب بھی کیا کتاب ہے
کہیں اک حسین خؤاب ہے
کہیں جان لیوا عزاب ہے

کبھی کھو لیا، کبھی پا لیا،
کبھی رو لیا کبھی گا لیا
کہیں رحمتوں کی ہیں بارشیں،
کہیں تشنگی بے حساب ہے

کہیں چھائوں ہے کہیں دھوپ ہے،
کہیں اور ہی کوئی روپ ہے
کہیں چھین لیتی ہے ہر خؤشی،
کہیں مہربان بے حساب ہے
یہ جو زندگی کی کتاب ہے،
یہ کتاب بھی کیا کتاب ہے

No comments:

Post a Comment