جب درد نہیں تھا سینے میں
تب خھاک مزہ تھا جینے میں
نہ ھنسنا میرے غم پہ انصاف کرنا جو میں رو پڑوں تو مجھے معاف کرنا
جب درد نہیں تھا سینے میں تب خھاک مزہ تھا جینے میں
اب کے شاید ہم بھی روئے ساون کے مہینے میں
یاروں کا غم کیا ہوتا ہیں معلوم نہ تھا انجانوں کو
ساحل پہ کھڑے ہو کر ہم نے دیکھا اکژ طوفانوں کو
اب کے شاید ہم بے ڈوبے موجوں کے سفینے میں
جب درد نہیں تھا سینے میں
تب خھاک مزہ تھا جینے میں
نہ ھنسنا میرے غم پہ انصاف کرنا جو میں رو پڑوں تو مجھے معاف کرنا
جب درد نہیں تھا سینے میں تب خھاک مزہ تھا جینے میں
اب کے شاید ہم بھی روئے ساون کے مہینے میں
یاروں کا غم کیا ہوتا ہیں معلوم نہ تھا انجانوں کو
ساحل پہ کھڑے ہو کر ہم نے دیکھا اکژ طوفانوں کو
اب کے شاید ہم بے ڈوبے موجوں کے سفینے میں
جب درد نہیں تھا سینے میں
No comments:
Post a Comment