Thursday, April 17, 2014

میں ڈھونڈنے کو زمانے میں جب وفا نکلا

میں ڈھونڈنے کو زمانے میں جب  وفا نکلا
پتا چلا کےغلط  لَے  کہ  میں پتا نکلا 

جیےجو ہم لگے ستم ، عذاب ایسا 
 ڈھونڈ تا تھا ایک پل  میں  دل یہ جیسے سو دفع
نہ راستہ نہ کچھ پتا میں اس کو  ڈھونڈوں کہاں

میں ڈھونڈنے جو کبھی  جینے کی وجہ نکلا
پتا چلا کےغلط  لَے  کہ  میں پتا نکلا 

No comments:

Post a Comment