Sunday, August 02, 2015

چہرے سے مسکراہٹ

 چہرے سے مسکراہٹ چھن کر کہنا کے مسکرو
پیروں کو زنجیر سے بندہ کر کہنا دوڑ  لگاو
زبان پر تالا لگا کر کہنا بات کرو
دل کو قید کر کے کہنا دل کی بات کرو
سوچوں پر پابندی لگا کر کہنا کس سوچ میں ہو  _ _ _  !

یہ  کیسی قید ہے ، یہ  کیسی زندگی ہے
جس میں سانس چل رہی ہے ، پر زندگی نہیں -
جس میں دل ہیں مگر آرزو نہیں ،
زندگی ہے مگر زندہ نہیں
 دھڑکن ہے مگر دل نہیں




No comments:

Post a Comment