محبت کی ابتداء بندے سے نہیں ہوتی بلکہ محبت کی ابتداء اللہ سے ہوتی ہے۔
محبت کرنا اصلاً اللہ کی سنت ہے۔ بندہ اللہ کی سنت پر عمل کرتے ہوئے
Response کی صورت میں اللہ سے محبت کرتا ہے۔ پس اللہ تعالیٰ پہلے محب بنتا
ہے پھر محبوب بنتا ہے۔ اللہ رب العزت کو دونوں شانیں حاصل ہیں یعنی اللہ
Loverبھی ہے اور Beloved
بھی ہے۔ وہ محب بھی ہے اور محبوب بھی ہے۔ عاشقان الہٰی اور اولیاء و صلحاء
کا دل اللہ کی محبت سے معمور ہے، یہ اللہ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم سے محبت کرنے والے ہوتے ہیں اور اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم بھی ان سے محبت کرتے ہیں۔ لیکن یاد رکھ لیں! محبت اللہ سے انہوں
نے شروع نہیں کی ہوتی بلکہ یہ عملِ محبت اللہ سے شروع ہوتا ہے۔ پہلے اللہ
محبت کرتا ہے اور اللہ کو جس سے محبت ہوجائے اس کی محبت کے Response میں
بندہ اس سے محبت کرنے لگتا ہے۔
ارشاد فرمایا:
فَسَوْفَ يَاْتِی اﷲُ بِقَوْمٍ يُّحِبُّهُمْ وَيُحِبُّوْنَه.
ترجم: ’’عنقریب اﷲ (ان کی جگہ) ایسی قوم کو لائے گا جن سے وہ (خود) محبت
فرماتا ہوگا اور وہ اس سے محبت کرتے ہوں گے
No comments:
Post a Comment